• صارفین کی تعداد :
  • 2388
  • 9/8/2012
  • تاريخ :

خدا کي اعلي صفات عقيدہ توحيد کو واضح کرتي ہيں

خدا کی اعلی صفات

خدا کو ماننے والے اس کے وحد و لاشريک ہونے پر يقين رکھتے ہيں اور کہتے ہيں کہ اللہ تعاليٰ کي ذات يکتا و يگانہ ہے اُس کے ساتھ کوئي شريک نہيں، کوئي شے اُس کي مثل نہيں اور کوئي چيز اللہ تعاليٰ کو کمزور اور عاجز نہيں کر سکتي، اُس کے سواء کوئي لائقِ عبادت نہيں- وہ قديم ہے جس کے وجود کے لئے کوئي ابتداء نہيں، وہ زندۂ جاويد ہے جس کے وجود کے لئے کوئي انتہاء نہيں- اُس کي ذات کو فنا اور زوال نہيں- اُس کے ارادہ کے بغير کچھ نہيںہو سکتا- اُس کي حقيقت فکرِ اِنساني کي رسائي سے بلند ہے اور اِنساني عقل و فہم اُس کے ادراک سے قاصر ہے- اس کي مخلوق کے ساتھ کوئي مشابہت نہيں ہے- وہ ازل سے زندہ ہے جس پر کبھي موت وارد نہيں ہوگي اور ہميشہ سے قائم رہنے والا ہے جو نيند سے پاک ہے- وہ بغير کسي حاجت کے خالق ہے، وہ بغير کسي محنت کے رازق ہے- بغير کسي خوف و خطر کے وہ موت دينے والا ہے- وہ بغير کسي مشقت کے دوبارہ زندہ کرنے والا ہے- اللہ تعاليٰ مخلوق کو پيدا کرنے سے قبل ہي اپني صفاتِ کاملہ سے متصف تھا- اُس نے مخلوق کے وجود سے کوئي ايسي صفت حاصل نہيں کي جو اُسے پہلے سے حاصل نہ تھي- جس طرح ازل ميں وہ صفاتِ اُلوہيت سے متصف تھا اُسي طرح ابد تک بلاکم و کاست اِن سے متصف رہے گا- اُس نے اپنے لئے خالق اور باري کا نام مخلوقات اور کائنات کي پيدائش کے بعد حاصل نہيں کيا- اللہ تعاليٰ کو ربوبيت کي صفت اُس وقت بھي حاصل تھي جب کوئي مربوب يعني پرورش پانے والا نہ تھا اور اُسے خالق کي صفت اُس وقت بھي حاصل تھي جب کسي مخلوق کا وجود ہي نہ تھا- جس طرح وہ مُردوں کو زندہ کرنے والا انہيں زندہ کرنے کے بعد کہلايا حالانکہ وہ انہيں زندہ کرنے سے پہلے بھي اِس نام کا مستحق تھا اِسي طرح مخلوق کي ايجاد سے پہلے بھي وہ خالق کے نام کا مستحق تھا- يہ اس وجہ سے ہے کہ وہ ہر چيز پر قدرت رکھتا ہے، ہر چيز اُس کي محتاج ہے، ہر امر کا کرنا اس پر آسان ہے اور وہ خود کسي کا محتاج نہيں، اُس کي مثل کوئي چيز نہيں ہے اور وہي سننے والا ديکھنے والا ہے- اُس نے مخلوق کو اپنے علم کے مطابق پيدا کيا ہے، اُس نے مخلوق کے لئے ہر ضروري چيز کا اندازہ اور مقدار پہلے سے مقرر اور متعين کر دي ہے اور اُس نے اُن کي موت کے اوقات مقرر کر دئيے ہيں- مخلوق کو پيدا کرنے سے پہلے بھي اُس سے کوئي شے پوشيدہ نہيں تھي، اُسے ان کي تخليق سے قبل ہي علم تھا کہ يہ لوگ (پيدا ہونے کے بعد) کيا کريں گے- اُس نے انہيں اپني اطاعت کا حکم ديا اور اپني نافرماني و سرکشي سے منع کيا- ہر چيز اُس کي مشيت اور تقدير کے مطابق چلتي ہے اور اسي کي مشيت و ارادہ نافذ ہوتا ہے- بندوں کي (اپني) کوئي مشيت و ارادہ نہيں ہوتا مگر جو وہ ان کے لئے چاہے پس جو وہ ان کے لئے چاہے وہي ہوتا ہے اور جو وہ نہ چاہے نہيں ہوتا- وہ جسے چاہے اپنے فضل سے ہدايت کي توفيق ديتا ہے، نافرماني سے بچاتا ہے اور معاف کرتا ہے، اور وہ جسے چاہے اپنے عدل کي بناء پر گمراہ کرتا ہے، رسوا ٹھہراتا ہے اور عذاب ميں مبتلا کرتا ہے- تمام لوگ اُس کي مشيت کے اندر اُس کے فضل اور عدل کے درميان گردش کرتے رہتے ہيں- نہ کوئي اُس کا مدِّمقابل ہے اور نہ کوئي شريک- اُس کے فيصلہ کو کوئي رد کرنے والا نہيں، اُس کے حکم کے آگے کوئي پس و پيش کرنے والا نہيں اور کوئي اس کے امر پر غالب آنے والا نہيں- ہم اِن تمام باتوں پر ايمان لا چکے ہيں اور يقين رکھتے ہيں کہ يہ سب کچھ اُس کي طرف سے ہے-‘‘

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

الله جو زمين و آسمان کا پيدا کرنے والا ھے